ممبئی، 13؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )شیوسینا صدر اودھو ٹھاکرے نے پیر کودوہرایا ہے کہ شیو سینا اتنی لاچار نہیں ہے کہ وہ سب کچھ برداشت کرتے ہوئے اقتدار میں بنی رہے۔ انہوں نے ریاست میں وسط مدتی انتخابات کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب کسی بھی طرح کی برداشت نہیں کرنے والے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے ترجمان اخبار میں کہا کہ گزشتہ25 سالوں سے ان کی پارٹی خیالات میں تال میل کی وجہ سے ساتھ میں تھے اور اس درمیان نقصان اٹھاتے رہے۔ اسمبلی میں یہ تال میل ٹوٹ گئی تھی۔ اس وقت دہلی میں بی جے پی والے کہتے تھے کہ شیوسینا کو 10۔15 سیٹیں ہی ملیں گی، لیکن ریاست کے عوام نے شیوسینا کو 63 نشستیں دیں اور20 سیٹوں پر شیو سینا کے امیدوار کم ووٹوں سے ہارے تھے۔اب لگتا ہے کہ وہ ہماری سب سے بڑی غلطی تھی۔ اس لئے اس سے آگے شیوسینا اب اکیلے دم پر ہی تمام انتخابات لڑنے والی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ریاست اور مرکز میں اگر وسط مدتی انتخابات ہوتے ہیں تو دونوں جگہ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ہوں گی۔ ملی معلومات کے مطابق شیوسینا صدر نے فی الحال اپنا فیصلہ خفیہ رکھا ہے. شیوسینا ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق 18 فروری کو ہونے والی آخری انتخابی مہم سبھا میں شیوسیناکے تمام وزیر اپنا استعفیٰ ادھو ٹھاکرے کو سوپنے والے ہیں، اس کے بعد ادھو ٹھاکرے ممبئی کارپوریشن کے الیکشن نتائج کودیکھتے ہوئے اس موضوع پر اپنا فیصلہ واضح کرنے والے ہیں۔تاہم شیوسینا کے خیمے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ شوسینا کا کوئی وزیر استعفیٰ دینے کا حق نہیں ہے، یہ سب ا انتخابات تک ہی ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کامحض ایک طریقہ ہے۔